حوزہ نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق، چیئرمین مجلس وحدت مسلمین پاکستان سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے پارہ چنار سے شروع ہونے والے پر امن مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہا ہے کہ خیبر پختونخواہ صوبائی حکومت کی نااہلی اور سیکورٹی اداروں کی غفلت کے سبب پارہ چنار ضلع کرم کے عوام گزشتہ کئی ماہ سے محصور ہیں۔
انہوں نے مزید کہا کہ پارہ چنار کے عوام بنیادی انسانی حقوق اور انسانی ضروریات زندگی کو ترس رہے ہیں، لیکن ارباب اختیار کے کانوں پر جوں تک نہیں رینگ رہی، ایک ماہ سے قومی شاہراہ بند کی گئی ہے، غذائی اجناس، ایندھن اور ادویات کی قلت سے انسانی المیہ جنم لے رہا ہے اور ملکی سیاہ و سفید پر قابض حکمران ٹس سے مس نہیں ہو رہے ہیں۔
سینیٹر علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے حکومت کے اعلیٰ حکام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ امریکی صدر کو مبارک دینے والے ناعاقبت اندیش حکمران اپنے نہتے شہریوں کی مشکلات سے آنکھیں چرا رہے ہیں، مٹھی بھر دہشتگردوں نے وہاں کے شیعہ سنی مسلمانوں کو یرغمال بنایا ہوا ہے۔
ایم ڈبلیو ایم کے چیئرمین نے صوبائی حکومت کو پارا چنار کے معاملے میں آڑے ہاتھوں لیتے مزید کہا کہ خیبر پختونخواہ کے نا اہل وزیر اعلیٰ کو صوبے میں عوامی مسائل سے کوئی سروکار ہے اور نہ ہی امن و عامہ کے ضامن سیکیورٹی ادارے ان دہشتگردوں کو لگام دینے میں مخلص ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آج ضلع کرم کے باشعور اور غیرت مند عوام نے اس جبر کے خلاف پر امن لانگ مارچ شروع کیا ہے ہم اس مارچ کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہیں، سب کی نظریں پارہ چنار ضلع کرم کی جانب ہیں، پاکستانی قوم ضلع کرم کے اپنے بھائیوں کے ساتھ ہے اور ہم پارہ چنار کو غزہ نہیں بننے دیں گے، پارہ چنار کے محب وطن عوام نے پارلیمنٹ، سینیٹ، صوبائی و مرکزی حکومت کے ذمہ داران اور مذہبی و سیاسی جماعتوں کے رہنماؤں سے اس مسئلے کو حل کرنے کی بارہا اپیل کی۔
علامہ راجہ ناصر عباس جعفری نے کہا کہ پارا چنار میں امن و امان قائم کرنے کے لیے وفاقی دارالحکومت میں دھرنے دیئے گئے اور مسلسل میڈیا ٹاکس ہوتی رہی ہیں، لیکن کوئی پرسان حال نہیں ہے، نہتے عوام جن میں بچے بوڑھے اور جوان شامل ہیں؛ اپنے حق کی خاطر گھروں سے نکل پڑے ہیں، حکومت، ارباب اختیار اور سیکیورٹی ادارے ہوش کے ناخن لیں، کسی بھی حادثے یا ناخوشگوار واقعے کی ذمہ داری "کے پی کے'' کے وزیر اعلی اور امن و امان قائم کرنے والے اداروں پر عائد ہو گی۔